کبھی گمان کبھی اعتبار بن کے رہا
دیار چشم میں وہ انتظار بن کے رہا
ہزار خواب مری ملکیت میں شامل تھے
میں تیرے عشق میں سرمایہ دار بن کے رہا
تمام عمر اسے چاہنا نہ تھا ممکن
کبھی کبھی تو وہ اس دل پہ بار بن کے رہا
اسی کے نام کروں میں تمام عہد خیال
درون جاں جو مرے سوگوار بن کے رہا
اگرچہ شہر میں ممنوع تھی حمایت خواب
مگر یہ دل سبب انتشار بن کے رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.