کبھی نصیب سے آئے جو تیری بانہوں میں
کبھی نصیب سے آئے جو تیری بانہوں میں
ہزاروں پھول کھلے تھے مری نگاہوں میں
یوں کسمپرسی کے عالم میں آج سوچتی ہوں
بڑے عجیب نشے تھے تری پناہوں میں
میں سانس بھی نہیں لیتی کہ دل کو خوف سا ہے
ابھی ہے زہر گئی رت کا میری آہوں میں
تری تلاش میں در در پھرے مگر اے دوست
بھٹک کے رہ گئے ہم زندگی کی راہوں میں
یہ جان لیوا کٹھن دن گزر ہی جائیں گے
کبھی تو لوٹ کے آؤ گے ان نگاہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.