Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی یوں ملیں کوئی مصلحت کوئی خوف دل میں ذرا نہ ہو

بشیر بدر

کبھی یوں ملیں کوئی مصلحت کوئی خوف دل میں ذرا نہ ہو

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    کبھی یوں ملیں کوئی مصلحت کوئی خوف دل میں ذرا نہ ہو

    مجھے اپنی کوئی خبر نہ ہو تجھے اپنا کوئی پتہ نہ ہو

    کبھی دھوپ دے کبھی بدلیاں دل و جاں سے دونوں قبول ہیں

    مگر اس محل میں نہ قید کر جہاں زندگی کی ہوا نہ ہو

    وہ ہزار باغوں کا باغ ہو تری برکتوں کی بہار سے

    جہاں کوئی شاخ ہری نہ ہو جہاں کوئی پھول کھلا نہ ہو

    ترے اختیار میں کیا نہیں مجھے اس طرح سے نواز دے

    یوں دعائیں میری قبول ہوں مرے لب پہ کوئی دعا نہ ہو

    کبھی ہم بھی اس کے قریب تھے دل و جاں سے بڑھ کے عزیز تھے

    مگر آج ایسے ملا ہے وہ کبھی پہلے جیسے ملا نہ ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے