کہاں تلک تری یادوں سے تخلیہ کر لیں
کہاں تلک تری یادوں سے تخلیہ کر لیں
ہم اپنے آپ کو بھولے ہیں اور کیا کر لیں
نہ اشک آنکھ میں آئے نہ آنکھ بہہ نکلے
تو کیوں نہ جانب پہلو ہی آج وا کر لیں
ہزار رنگ قباؤں پہ ڈال رکھے ہیں
عجیب خبط ہے دامن کو پارسا کر لیں
بڑے غرور سے کی ہے ضمیر نے توبہ
جو تو ملے کبھی تنہا تو پھر خطا کر لیں
مرے لیے تو یہ دنیا سراب جیسی ہے
اب اس پہ خاک نہ ڈالیں تو اور کیا کر لیں
نہ دل رہے نہ محبت رہے نہ درد رہے
چلو اکیلے میں مل کر یہ فیصلہ کر لیں
انہیں کا نام ہے دل کی ہر ایک دھڑکن پر
وہ چاہتے ہیں کہ سانسیں بھی اب بتا کر لیں
- کتاب : Lahja bolta hai (Pg. 151)
- Author : Siraj Alam Zakhmi
- مطبع : Gulistan-e-adab (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.