کہیں نہ پھر کوئی دار و رسن سے ساز کرے
کہیں نہ پھر کوئی دار و رسن سے ساز کرے
خدا کسی کو نہ آب آشنائے راز کرے
کہاں تک آدمی حیل خرد سے ساز کرے
فضائے دہر کو اللہ جنوں نواز کرے
نہ پوچھ مرتبہ اس کے مقام عالی کا
جسے وہ فکر دوعالم سے بے نیاز کرے
حقیقتوں کی تجلی بھی پائے گا اس میں
جو روبرو کوئی آئینۂ مجاز کرے
نہیں ہے پختہ ابھی ذوق بندگی اس کا
حدود دیر و حرم میں جو امتیاز کرے
ہر ایک سانس میں سنتا ہے نغمۂ لاہوت
وہ جس کو گوش بر آواز نے نواز کرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.