کہیں رسوا ترا شیدا سر محفل نہ ہو جائے
کہیں رسوا ترا شیدا سر محفل نہ ہو جائے
پریشانی جنون عشق کا حاصل نہ ہو جائے
ابھی کچھ ٹھوکریں کھانی ہیں طوفان حوادث میں
کہیں کشتی مری شرمندۂ ساحل نہ ہو جائے
بکھرتے ہیں ترے شانوں پہ گیسو آج بل کھا کر
کہیں برہم یہ میری کائنات دل نہ ہو جائے
ٹپکتی ہیں خرام ناز سے رنگینیاں سو سو
مجھے ڈر ہے کہ یہ دنیا سمٹ کر دل نہ ہو جائے
قرار اضطراب جان و دل نیرؔ اسی سے ہے
پرے گردن سے میری خنجر قاتل نہ ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.