کہیں یہ درد کا دھاگا بھی یوں سلجھتا ہے
کہیں یہ درد کا دھاگا بھی یوں سلجھتا ہے
گرہ جو کھولیں تو دل اور بھی الجھتا ہے
وہ ایک بات جو دل میں ہے میرے اس کے لیے
زباں سے کہتا نہیں وہ مگر سمجھتا ہے
میں تیری آنکھوں کی یہ پیاس کس طرح دیکھوں
مرے وجود میں بادل کوئی گرجتا ہے
عجیب چیز ہے یہ خوبی خطوط بدن
کوئی لباس ہو اس کے بدن پہ سجتا ہے
یہ رات اور یہ ڈستی ہوئی سی تنہائی
لہو کا ساز قمرؔ تن بدن میں بجتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.