کئی زمانوں سے مجھ میں جو درد بکھرا تھا
کئی زمانوں سے مجھ میں جو درد بکھرا تھا
ذرا سی عمر میں اس نے کہاں سمٹنا تھا
نہیں گلہ جو مجھے مل گیا ہے غم اتنا
کبھی کسی نے تو آخر یہ درد سہنا تھا
لگے تھے کانپنے جلاد کے جو دست و پا
اجل سے مل کے گلے کوئی مسکرایا تھا
خراج دیتا چلا آ رہا ہوں نسلوں سے
یہ کس غنیم کے ہاتھوں میں اتنا ہارا تھا
میں کب کا ٹوٹ کے حیدرؔ بکھر گیا ہوتا
خدا کا شکر ترے درد کا سہارا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.