کج کلاہوں نے بہت شور مچا رکھا ہے
کج کلاہوں نے بہت شور مچا رکھا ہے
چور اچکوں نے بہت شور مچا رکھا ہے
اپنی آنکھوں سے کہو بولیں مگر آہستہ
ان چراغوں نے بہت شور مچا رکھا ہے
وجہ تہمت ہیں مرے جسم پہ بوسوں کے نشاں
کچھ گناہوں نے بہت شور مچا رکھا ہے
ابو اسحاق تری پھر سے ضرورت ہے ہمیں
شمر زادوں نے بہت شور مچا رکھا ہے
ملک الموت تری سست خرامی کے سبب
چند سانسوں نے بہت شور مچا رکھا ہے
اک ربر بینڈ لو اور باندھ دو زلفیں اپنی
ان گھٹاؤں نے بہت شور مچا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.