Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرب بڑھتا جا رہا ہے بام و در کو دیکھ کر

ماجد جہانگیر مرزا

کرب بڑھتا جا رہا ہے بام و در کو دیکھ کر

ماجد جہانگیر مرزا

MORE BYماجد جہانگیر مرزا

    کرب بڑھتا جا رہا ہے بام و در کو دیکھ کر

    میں مسلسل رو رہا ہوں اپنے گھر کو دیکھ کر

    کیا عجب میلہ لگا ہے دہر کے میدان میں

    آدمیت دم بخود ہے خیر و شر کو دیکھ کر

    ورطۂ حیرت میں ہیں تاریخ کے اوراق بھی

    نیزے پر قرآن پڑھتے ایک سر کو دیکھ کر

    کامیابی کے لیے تو آزمائش شرط ہے

    اور تو کھینچے قدم نادیدہ ڈر کو دیکھ کر

    دور رکھ اس سے خدایا اشک کی سوغات کو

    جسم میرا چیختا ہے چشم تر کو دیکھ کر

    اس ڈگر کے کچھ مسافر سو رہے ہیں قبر میں

    یاد کیا کچھ آ رہا ہے رہگزر کو دیکھ کر

    چند سانسوں پر ہی تکیہ کر رہا ہوں آج کل

    گھورتی ہے زندگی زاد سفر کو دیکھ کر

    سازشوں کی بو عیاں ماجدؔ ہوئی افلاک سے

    ہنس رہے ہیں سب ملائک در بدر کو دیکھ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے