کرنا ہے کار خیر تو پھر سر نہ دیکھنا
کرنا ہے کار خیر تو پھر سر نہ دیکھنا
برسیں جو تیری ذات پہ پتھر نہ دیکھنا
لگنے لگیں گے دوست بھی دشمن سبھی تمہیں
یعنی ہے کس کے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنا
رکھنا حقیقتیں بھی نگاہوں کے سامنے
دن رات صرف خواب کا منظر نہ دیکھنا
رہ جائے رنگ و بو سے تعلق ترا اگر
پھولوں کو اپنے ہاتھ سے چھو کر نہ دیکھنا
جانا اگر ہے پار تو ہو کر سوار تم
کشتی کے ساتھ ساتھ سمندر نہ دیکھنا
خود کرنا زندگی سے وفاؤں کا فیصلہ
کیا کہہ رہا ہے تم سے مقدر نہ دیکھنا
مصروف اپنی جنگ میں رہنا سدا مگر
نظریں اٹھا کے تم کبھی اوپر نہ دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.