کون سا دن کہ مجھے اس سے ملاقات نہیں
کون سا دن کہ مجھے اس سے ملاقات نہیں
لیک جی چاہے ہے جوں ملنے کو وہ بات نہیں
آنکھ لڑ جائے ہے یوں اب بھی تو اس کی محرم
لیک نظروں میں وہ آگے کی سی سمکھات نہیں
جس جھمکڑے سے کہ نت چشم مری ٹپکے ہے
ایسی جھڑیوں سے تو برسی کبھی برسات نہیں
رونق بادہ پرستی تھی ہمیں تک جب سے
ہم نے کی توبہ کہیں نام خرابات نہیں
شیخ کی داڑھی کی جو کہئے بڑائی سچ ہے
اس سوا اور پر اک پشم کرامات نہیں
آ جو ملتا ہے تو مل لے تو کہ فرصت ہے مفت
ایک چشمک میں مری جان یہ پھر رات نہیں
رکھ تو سرگوشی کے حیلے کو تو منہ پر قائمؔ
بوسہ لینے کی اس انبوہ میں گو گھات نہیں
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.