خموش رات میں کچھ یوں تجھے صدا دیں گے
خموش رات میں کچھ یوں تجھے صدا دیں گے
کہ چاند کو بھی ترے ساتھ ہم جگا دیں گے
بھلا یہ تازہ رہ و رسم خاک دے گی ہمیں
پرانے یار کوئی زخم تو نیا دیں گے
اکیلے ہم پہ ہے رسوائیوں کا بوجھ اتنا
کہ شاید اب تو ترا نام بھی بتا دیں گے
ہم اس سے ترک تعلق کے بعد سوچتے ہیں
کسے سلام کریں گے کسے دعا دیں گے
چلو سفر ہی کٹے گا کچھ اپنا حال کہو
جو ہم پہ عشق میں بیتی ہے ہم سنا دیں گے
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 70)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.