خموشی میں گزارہ کر رہا ہوں
اسی سے شور پیدا کر رہا ہوں
نیا رشتہ بنے اس عمر میں کیا
پرانے کو پرانا کر رہا ہوں
مرے رونے پہ مجھ کو ٹوکیے مت
کمائی ہے تو خرچہ کر رہا ہوں
محبت نے دئے جو زخم مجھ کو
انہیں نفرت سے اچھا کر رہا ہوں
یہ دنیا کیا مری نظروں میں آئے
بڑے خوابوں کا پیچھا کر رہا ہوں
سنبھلتا ہوں تو یہ لگتا ہے مجھ کو
تمہارے ساتھ دھوکا کر رہا ہوں
طبیبوں میں گھرا رہتا ہوں شارقؔ
مرض کو جان لیوا کر رہا ہوں
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 32)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.