کھلے گل سبزہ نزہت بار ہے کیا کیا بہاریں ہیں
کھلے گل سبزہ نزہت بار ہے کیا کیا بہاریں ہیں
صبا ہے رنگ و بو ہے یار ہے کیا کیا بہاریں ہیں
ہجوم ابر ہے چمکے ہے برق اور مینہ برستا ہے
نشہ ہے تازگی ہے یار ہے کیا کیا بہاریں ہیں
صدائے بلبلاں ہے آب جو ہے صحن گلشن ہے
سمن ہے سرو ہے گلنار ہے کیا کیا بہاریں ہیں
صنم کے لب میں پان ہاتھوں میں مہندی پیر ہیں رنگیں
کناری ہے دھنک ہے ہار ہے کیا کیا بہاریں ہیں
نظیرؔ اب عیش کی پیتا ہے مے ہر دم یہ کہہ کہہ کر
چمن ہے گل ہے گل رخسار ہے کیا کیا بہاریں ہیں
- Deewan-e-Nazeer Akbarabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.