خود اپنے فن میں جو کامل نہیں ہے
خود اپنے فن میں جو کامل نہیں ہے
جہاں میں وہ کسی قابل نہیں ہے
وہی نخل تمنا کیوں ہرا ہو
کہ جڑ محکم جسے حاصل نہیں ہے
سفینہ کیوں ہمارا ڈگمگائے
کہ بچ آنے کو کیا ساحل نہیں ہے
جو پردہ ذہن انساں پر پڑا تھا
وہ پردہ اٹھ گیا حائل نہیں ہے
یہ علم و فن کی دنیا ہے اے باصرؔ
مکمل جو ابھی حاصل نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.