خود سے بھی وہ ڈرتا ہوگا
خود سے بھی وہ ڈرتا ہوگا
وہ بھی میرے جیسا ہوگا
زخم جگر سے جو ٹپکا ہے
اس کی آنکھ سے بہتا ہوگا
سوچوں میں آئے چپکے سے
ننگے پاؤں چلتا ہوگا
در پہ دستک دینے والا
اس کی یاد کا جھونکا ہوگا
مہک اٹھا ہے میرا بدن بھی
خوشبو میں وہ رہتا ہوگا
سطح آب پہ اک چہرہ ہے
لہروں میں وہ رہتا ہوگا
اب تو خواب جزیروں میں وہ
یاد کے کنکر چنتا ہوگا
کھویا کھویا سا خود میں ہی
لوگوں سے وہ ملتا ہوگا
دیکھ کے گرتے پتوں کو وہ
پہروں بیٹھ کے روتا ہوگا
دشت غم کے سناٹے میں
وہ بھی تنہا تنہا ہوگا
دل میں چھپا کر میری یادیں
پہروں نظمیں لکھتا ہوگا
مست ہواؤں سے ہی عمرؔ وہ
میرے نغمے سنتا ہوگا
- کتاب : Mohabbat Fana Nahi hoti (Pg. 60)
- Author : Khalid Mahmood Amar
- مطبع : Izhar Sons (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.