Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خشک ہو گئیں نہریں پیڑ جل چکے ہیں کیا

ثمینہ راجہ

خشک ہو گئیں نہریں پیڑ جل چکے ہیں کیا

ثمینہ راجہ

MORE BYثمینہ راجہ

    خشک ہو گئیں نہریں پیڑ جل چکے ہیں کیا

    کچھ چمن تھے رستے میں دشت ہو گئے ہیں کیا

    ایک ایک سے پوچھا ہم نے ایک وحشت میں

    زندگی کے بارے میں آپ جانتے ہیں کیا

    التفات مشکل ہے بات تو کیا کیجے

    ہم نہیں برے اتنے اتنے ہی برے ہیں کیا

    اپنی زندگانی کو اور رائیگانی کو

    ہم اٹھائے پھرتے ہیں لوگ دیکھتے ہیں کیا

    یوں ہی آتے جاتے ہو بے سبب ستاتے ہو

    سنگ تو نہیں ہیں ہم راہ میں پڑے ہیں کیا

    خواب دیکھنے والے معتبر ہوئے کیسے

    یہ پرانے سکے یاں پھر سے چل رہے ہیں کیا

    صبر کر لیا جائے اب بھی جانے والوں پر

    پہلے جانے والے بھی واپس آ سکے ہیں کیا

    ہم نے اک تمنا کا راستہ چنا تو ہے

    ایک راستے میں بھی اور راستے ہیں کیا

    اشتیاق کتنا تھا اور فراق کتنا تھا

    جانے پوچھتے ہیں کیوں جانے پوچھتے ہیں کیا

    جب رہا نہ کچھ چارہ ہم نے ہار مانی تھی

    بس یہی کہانی تھی آپ رو پڑے ہیں کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے