خواب سننے سے گئے عشق بتانے سے گئے
خواب سننے سے گئے عشق بتانے سے گئے
زندگی ہم تری توقیر بڑھانے سے گئے
گھر کے آنگن میں لگا پیڑ کٹا ہے جب سے
ہم تری بات پرندوں کو سنانے سے گئے
جز تجھے دیکھنے کے اور نہیں تھا کوئی کام
یہ الگ بات کسی اور بہانے سے گئے
جب سے وحشت نے نئی شکل نکالی اپنی
ہم جنوں زاد کسی دشت میں جانے سے گئے
وقت پر اس نے پہنچنے کا کہلوایا تھا
ہم ہی تاخیر سے پہنچے سو ٹھکانے سے گئے
آسماں روز مرے خواب میں آ جاتا ہے
ہم خیالوں میں حسیں چاند بنانے سے گئے
دل کی تنہائی میں وحشت کی دراڑیں ہیں سعیدؔ
ہم دراڑوں میں ترا ہجر بسانے سے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.