Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہشوں کا ورد یوں مت کر پرائے شہر میں

افتخار قیصر

خواہشوں کا ورد یوں مت کر پرائے شہر میں

افتخار قیصر

MORE BYافتخار قیصر

    خواہشوں کا ورد یوں مت کر پرائے شہر میں

    فاختہ مر جائے گی گھٹ کر قبائے شہر میں

    رات بھر دل میں سمندر کروٹیں لیتا رہا

    رات بھر بہتا رہا دریا پرائے شہر میں

    روشنی ہوتے ہی کالی آندھیاں چلنے لگیں

    بجھ گئے جتنے دیے ہم نے جلائے شہر میں

    زندگی کے پیڑ سے کچھ پھول بھی لپٹے رہے

    پتھروں کی بھی رہائش تھی ردائے شہر میں

    جی رہا ہوں بھوک کے پنجے کو سانسیں بیچ کر

    پھر رہا ہوں لاش میں اپنی اٹھائے شہر میں

    شام تک تھا کھڑکیوں میں پچھڑی آنکھوں کا ہجوم

    چاندنی پھیلی تو آنسو تھے ہوائے شہر میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے