Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کو کیسے دکھاؤں میں اپنی رات کے کھیل

فرحت احساس

کسی کو کیسے دکھاؤں میں اپنی رات کے کھیل

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    کسی کو کیسے دکھاؤں میں اپنی رات کے کھیل

    جو میری ذات میں ہوتے ہیں کائنات کے کھیل

    گناہ اتنے بڑھائے کہ پل ہی توڑ دیا

    پل صراط سے کھیلے پل صراط کے کھیل

    کھلاڑی ہم ہیں مگر کھیلتا ہے اور کوئی

    ہمارے ہاتھ میں کب ہیں ہمارے ہات کے کھیل

    ہم اس بساط پہ الٹی طرف سے بیٹھے ہیں

    ہمارے ہاتھ میں آئے ہیں سارے مات کے کھیل

    ہم اپنے خوں کی روانی میں شعر لکھتے ہیں

    ادھر وہ کھیل رہے ہیں قلم دوات کے کھیل

    بدن بچاؤ کہ اب کے بدن کی باری ہے

    کہ روح کھیل چکی اپنے سب نجات کے کھیل

    یہ لوگ موت سے اتنے ڈرے ہوئے ہیں کہ بس

    کوئی سکھائے کہاں تک انہیں حیات کے کھیل

    مأخذ :
    • کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 58)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے