کسی نے نہ جب دیکھا بھالا مجھے
کسی نے نہ جب دیکھا بھالا مجھے
میری ٹھوکروں نے سنبھالا مجھے
کوئی غور سے دیکھتا ہی نہیں
بہت چبھ رہا ہے اجالا مجھے
نئے ذائقوں کا پرستار ہوں
بنا لے نہ دنیا نوالہ مجھے
گرایا تھا تو نے نظر سے جہاں
وہیں پہ پڑا ہوں اٹھا لا مجھے
اکیلا ملوں گا کسی دشت میں
کوئی نام لے کر بلا لا مجھے
کھنک چابیوں کی سناتے ہیں لوگ
دکھا کر ترے گھر کا تالا مجھے
مرے پیچھے پیچھے جو چلتی رہی
اسی بھیڑ نے مار ڈالا مجھے
فقط ہاتھ پھیلا کے میری طرف
مری گود میں اس نے پالا مجھے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 36)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.