Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی سے کر کے شاید آج وہ تکرار بیٹھے ہیں

اعجاز اجمیری

کسی سے کر کے شاید آج وہ تکرار بیٹھے ہیں

اعجاز اجمیری

MORE BYاعجاز اجمیری

    کسی سے کر کے شاید آج وہ تکرار بیٹھے ہیں

    جو منہ پھیرے ہوئے وہ جانب دیوار بیٹھے ہیں

    ادھر وہ ہیں کہ جو تولے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں

    ادھر ہم ہیں کہ اپنی زیست سے بیزار بیٹھے ہیں

    ارے وائے زمانہ تفرقہ انداز ہے کیا کیا

    ادھر دو چار بیٹھے ہیں ادھر دو چار بیٹھے ہیں

    بگڑتا ہے بگڑ جائے سدھرتا ہے سدھر جائے

    تری چوکھٹ پہ دیوانے مقدر ہار بیٹھے ہیں

    زباں سے کچھ نہیں کہتے مگر سب کچھ سمجھتے ہیں

    انہیں دیوانہ مت سمجھو یہ سب ہشیار بیٹھے ہیں

    خدا کا شکر ہے اعجازؔ پوری ہو گئی منزل

    ہزاروں بار اٹھے ہیں ہزاروں بار بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے