کسی طور دنیا ٹھکانے لگی
تو اندر کی دنیا نچانے لگی
گئے تھے کہ اظہار کر دیں گے آج
وہ شادی کا جوڑا دکھانے لگی
بہت دور ڈوبا ہے کوئی جہاز
میری ناؤ کیوں ڈگمگانے لگی
کہا موت سے میں نے کب آئے گی
وہ اپنی ہتھیلی دکھانے لگی
ہوا نے چراغوں سے کی معذرت
مگر جب عدالت سے جانے لگی
خزاں پیڑ سے کھیل کر تھک گئی
تو پتے ہوا میں اڑانے لگی
بہ مشکل کھلا تھا ذرا آسماں
تو اندر سے بوچھار آنے لگی
یہ لڑکی تو دل جیت لے گی میرا
تمہاری طرح مسکرانے لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.