کوئی سنتا نہیں صحرا کی صدا ہو جیسے
کوئی سنتا نہیں صحرا کی صدا ہو جیسے
میری فریاد بھی مفلس کی دعا ہو جیسے
تیرے آنے سے یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
بعد مدت کے دیا گھر میں جلا ہو جیسے
وقت رخصت تری پلکوں پہ چمکتے آنسو
تھرتھراتا سا ہواؤں میں دیا ہو جیسے
تیرے رخسار پہ پھیلے ہوئے گیسو ہمدم
رخ پہ مہتاب کے ساون کی گھٹا ہو جیسے
اپنے حالات کی تشریح فقط ہے اتنی
تپتے صحرا میں کوئی شخص کھڑا ہو جیسے
زندگی ایسے مسائل میں گھری ہے اس کی
نصرؔ پر کوئی برا وقت پڑا ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.