کچھ بھی منزل سے نہیں لائے ہم
اپنے حصے کا بھٹک آئے ہم
جب تعلق پہ چلی بات کبھی
بے تعلق سے نظر آئے ہم
خوشنما یادیں ہی کتنی سی تھیں
ان کو بھی یاد نہ رکھ پائے ہم
یہی ہونا تھا ہمارا انجام
اپنے ہی پاؤں تلے آئے ہم
وہی تو ہو گئے دشمن اک دن
جن کی باتوں میں نہیں آئے ہم
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 52)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.