Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ چراغوں کی میزبانی ہے

محمد مستحسن جامی

کچھ چراغوں کی میزبانی ہے

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    کچھ چراغوں کی میزبانی ہے

    اور باطن میں نوحہ خوانی ہے

    ہر کسی پر بہا نہیں سکتا

    اشک ہے اور خاندانی ہے

    تیز جھکڑ بجھا نہ پائیں گے

    یہ چراغوں کی خوش گمانی ہے

    کس جزیرے پہ آ گیا ہوں میں

    سانس لینا جہاں گرانی ہے

    آئے مجھ سے دعائیں لے جائے

    جس نے دل کی مراد پانی ہے

    کار دنیا میں غرق مت ہونا

    یہ کہانی ہے اور فانی ہے

    روشنی کا میں دل دکھا نہ سکا

    سب چراغوں کی بات مانی ہے

    یہ زمیں پر جو حسن دکھتا ہے

    ہم فقیروں کی مہربانی ہے

    میں ہرا ہو نہیں سکا جامیؔ

    کس قدر بانجھ زندگانی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے