کچھ چراغوں کی میزبانی ہے
کچھ چراغوں کی میزبانی ہے
اور باطن میں نوحہ خوانی ہے
ہر کسی پر بہا نہیں سکتا
اشک ہے اور خاندانی ہے
تیز جھکڑ بجھا نہ پائیں گے
یہ چراغوں کی خوش گمانی ہے
کس جزیرے پہ آ گیا ہوں میں
سانس لینا جہاں گرانی ہے
آئے مجھ سے دعائیں لے جائے
جس نے دل کی مراد پانی ہے
کار دنیا میں غرق مت ہونا
یہ کہانی ہے اور فانی ہے
روشنی کا میں دل دکھا نہ سکا
سب چراغوں کی بات مانی ہے
یہ زمیں پر جو حسن دکھتا ہے
ہم فقیروں کی مہربانی ہے
میں ہرا ہو نہیں سکا جامیؔ
کس قدر بانجھ زندگانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.