کچھ سوزؔ کی حالت مت پوچھو سرمست شراب عرفاں ہے
کچھ سوزؔ کی حالت مت پوچھو سرمست شراب عرفاں ہے
افراط جنوں کے عالم میں ہے دست جنوں اور داماں ہے
دونوں سے تجھے آگاہ کیا ہم فرض سے اپنے چھوٹ گئے
اب آگے اے دل تو جانے یہ ساحل ہے یہ طوفاں ہے
زندان خرد سے آزادی آسان نہیں آسان نہیں
میری تو بھلا طاقت کیا تھی جو کچھ ہے جنوں کا احساں ہے
کیوں آج جنوں دیوانوں کا افزوں تر ہوتا جاتا ہے
شاید کہ الٹنے کو پھر سے اک بار نقاب جاناں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.