کیا دکھ ہے میرا یارو کیا غم ہے کیا بتاؤں
کیا دکھ ہے میرا یارو کیا غم ہے کیا بتاؤں
یہ آنکھ کس وجہ سے اب نم ہے کیا بتاؤں
بد حال کر چکی ہے میری اداسی مجھ کو
یہ جسم کس قدر اب بے دم ہے کیا بتاؤں
میں قہقہے لگاتا تو ہوں مگر اے یارو
ان قہقہوں میں کیا کچھ مبہم ہے کیا بتاؤں
دل کش ہے یوں تو ابر باراں سی آنکھ میری
دل میں مگر خزاں کا موسم ہے کیا بتاؤں
کیوں خواہشیں نہ پالے انسان اپنے دل میں
اس کو بھی جستجوئے دم خم ہے کیا بتاؤں
میرا بھی وقت ناقرؔ آئے گا ایک دن پر
تقدیر کا ستارا مدھم ہے کیا بتاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.