Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب کشائی میں زمانے سے نہیں ڈرنا تھا

ناصرہ زبیری

لب کشائی میں زمانے سے نہیں ڈرنا تھا

ناصرہ زبیری

MORE BYناصرہ زبیری

    لب کشائی میں زمانے سے نہیں ڈرنا تھا

    عمر بھر ہم نے کیا کیا ہمیں کیا کرنا تھا

    سرخ رو کار جہاں محفل دل بے رونق

    بھر دیا رنگ کہاں ہم نے کہاں بھرنا تھا

    کس گزر گاہ سے مانوس قدم ہو بیٹھے

    اس جگہ ہم نے تو پاؤں ہی نہیں دھرنا تھا

    بند آنکھوں سے بتا سکتے ہیں وہ خواب نگر

    اس جگہ جھیل تھی یاں ہم تھے وہاں جھرنا تھا

    وقت لازم ہے مگر اے دل برباد تجھے

    جسم کی موت سے پہلے تو نہیں مرنا تھا

    غیریت آنکھ میں مجبورئ حالات سے تھی

    دل میں احساس شناسائی ہمیں ورنہ تھا

    غیر نے پاؤں جمانے تھے یہاں کاوش سے

    ہم نے الزام برے وقت کے سر دھرنا تھا

    خود سے ملنا تھا ابھی اس سے بچھڑنا تھا ابھی

    ہم کو جینا تھا ابھی ہم کو ابھی مرنا تھا

    کھا گئی برف بہت وقت سے پہلے سبزہ

    مرغزاروں میں غزالوں کو ابھی چرنا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے