لب پہ کچھ ہے اور ہی کچھ دل میں ہے
لب پہ کچھ ہے اور ہی کچھ دل میں ہے
کیا ارادہ دیکھیے قاتل میں ہے
مثل موسیٰ دیکھ کر غش کھاؤ گے
وہ تجلی میرے کوہ دل میں ہے
میری چشم تر پہ مت جاؤ ابھی
آگ ایسی اشک کی جھلمل میں ہے
پوچھئے مت اس کے بارے میں سوال
جو مرا حاصل نہ کچھ شامل میں ہے
کر سکے محسوس جو درد شفیقؔ
کون ایسا ہم نوا محفل میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.