Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہریں کیوں ساکت و خموش ہیں سوچا جائے

محمد خاں ساجد

لہریں کیوں ساکت و خموش ہیں سوچا جائے

محمد خاں ساجد

MORE BYمحمد خاں ساجد

    لہریں کیوں ساکت و خموش ہیں سوچا جائے

    پھر مناسب ہو تو کنکر کوئی پھینکا جائے

    اس قدر جور اٹھائے ہیں خزاں کے ہاتھوں

    ہم سے اب موسم گل میں بھی نہ چہکا جائے

    اور بھی کتنے ہی اسباب ہیں سرمستی کے

    یہ ضروری نہیں مے پی کے ہی بہکا جائے

    آئینہ حسن خداداد کی کیا دے گا داد

    اس کو کچھ میری نگاہوں سے ہی دیکھا جائے

    جن میں تحریر ہوں آیات محبت یارو

    ان صحیفوں کو نہ بازار میں بیچا جائے

    دل میں ہوتی ہے جو محسوس یہ ہلکی سی خلش

    دوستو اس کا کوئی نام تو رکھا جائے

    ایسا خوشبو سے بھرا زخم مجھے دے دیجے

    ہر قدم پر جو رہ زیست کو مہکا جائے

    شعر کہنے کا فقط اتنا ہی مقصد ہے ندیمؔ

    انجمن والوں کے معیار کو پرکھا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے