لوگ کہیں دیوانا تجھ کو تو سمجھے تو دانا ہے
لوگ کہیں دیوانا تجھ کو تو سمجھے تو دانا ہے
یا تو صداؔ تو پاگل ہے یا دنیا پاگل خانہ ہے
خود چاہے سمجھیں نہ سمجھیں اوروں کو سمجھانا ہے
بانٹ رہا ہے گیان جگت کو خود سے جو انجانا ہے
مندر مسجد دونوں میں سے کچھ بھی چننا مشکل تھا
شکر خدا کا مے خواروں نے ڈھونڈھ لیا مے خانہ ہے
جگ ہے مایا جال پیارے کہہ گئے پیر فقیر گرو
یہ دھوکا پر باری باری ہر بندے کو کھانا ہے
کس کو کوسیں کس کو روئیں ہر جگ میں ہے ہوا یہی
سچ کو سولی جھوٹ کو جھومر یہ دستور پرانا ہے
کورٹ کچہری میں کیا ہوگا کون لکھے گا رپٹ یہاں
جس نے قتل کرایا اس کا حاکم سے یارانا ہے
سب کو یہاں انصاف ملے گا اک دن دنیا سدھرے گی
سوچ سوچ کر ایسا ہی بس ہم کو جی بہلانا ہے
شور مچانے سے لوگوں کی بدلے گی کیا رائے صداؔ
آج تلک کسی پاگل نے کیا خود کو پاگل مانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.