لٹ گیا گھر تو ہے اب صبح کہیں شام کہیں
لٹ گیا گھر تو ہے اب صبح کہیں شام کہیں
دیکھیے اب ہمیں ملتا بھی ہے آرام کہیں
کہیں ایسا نہ ہو فتنہ کوئی برپا ہو جائے
اب کبھی بھول کے لیجے نہ مرا نام کہیں
ہم ستم خوردہ ہیں کچھ دور ہی ہٹ کر رہئے
دیکھیے آپ پہ آ جائے نہ الزام کہیں
جب پڑا غم تو بدلتی ہی نہیں یہ دنیا
جا کے اب بیٹھ رہی گردش ایام کہیں
میرے احباب کے اخلاص کا پردہ رہ جائے
مجھ کو پہلے ہی ڈبو دے دل ناکام کہیں
کوہ و صحرا کی طرف چل تو پڑے ہیں وحشی
پھر انہیں روک نہ لیں تیرے در و بام کہیں
مے کدہ چھوڑ کے ہم رند بہت پچھتائے
ہم پہ سجتا ہی نہیں جامۂ احرام کہیں
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 75)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.