مانا کہ سخت ہوتی ہے تیر و تبر کی چوٹ
مانا کہ سخت ہوتی ہے تیر و تبر کی چوٹ
لیکن بری بلا ہے کسی کی نظر کی چوٹ
تیغ ادا کا وار ہے تیر نظر کی چوٹ
دل کی بچاؤں ضرب کہ روکوں جگر کی چوٹ
بڑھ کر ہے زخم تیغ سے بھی زخم بات کا
یہ چار دن کی چوٹ ہے وہ عمر بھر کی چوٹ
سینے سے وہ ملے تو نظر سے نظر ملی
دل کا بھرا جو زخم تو ابھری جگر کی چوٹ
احساں کا بار صاحب ہمت کی موت ہے
میری دعا قبول کرے کیوں اثر کی چوٹ
درد انتہا کا دل میں ہے محمودؔ آج تک
کھائی تھی ابتدا میں کسی کی نظر کی چوٹ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.