Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جو صحرا میں کسی پیڑ کا سایا ہوتا

پرتو روہیلہ

میں جو صحرا میں کسی پیڑ کا سایا ہوتا

پرتو روہیلہ

MORE BYپرتو روہیلہ

    میں جو صحرا میں کسی پیڑ کا سایا ہوتا

    دل زدہ کوئی گھڑی بھر کو تو ٹھہرا ہوتا

    اب تو وہ شاخ بھی شاید ہی گلستاں میں ملے

    کاش اس پھول کو اس وقت ہی توڑا ہوتا

    وقت فرصت نہیں دے گا ہمیں مڑنے کی کبھی

    آگے بڑھتے ہوئے ہم نے جو یہ سوچا ہوتا

    ہنستے ہنستے جو ہمیں چھوڑ گیا ہے حیراں

    اب رلانے کے لئے یاد نہ آیا ہوتا

    وقت رخصت بھی نرالی ہی رہی دھج تیری

    جاتے جاتے ذرا مڑ کے بھی تو دیکھا ہوتا

    کس سے پوچھیں کہ وہاں کیسی گزر ہوتی ہے

    دوست اپنا کبھی احوال ہی لکھا ہوتا

    ایسا لگتا ہے کہ بس خواب سے جاگا ہوں ابھی

    سوچتا ہوں کہ جو یہ خواب نہ ٹوٹا ہوتا

    زندگی پھر بھی تھی دشوار بہت ہی دشوار

    ہر قدم ساتھ اگر ایک مسیحا ہوتا

    ایک محفل ہے کہ دن رات بپا رہتی ہے

    چند لمحوں کے لئے کاش میں تنہا ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 332)
    • Author : Farooq Argali
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
    • اشاعت : 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے