Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے جب جب بھی ترا نام لکھا کاغذ پر

تنویر گوہر

میں نے جب جب بھی ترا نام لکھا کاغذ پر

تنویر گوہر

MORE BYتنویر گوہر

    میں نے جب جب بھی ترا نام لکھا کاغذ پر

    یوں لگا جیسے کوئی پھول کھلا کاغذ پر

    ایک مدت سے ملاقات کو بے چین ہے دل

    بھیج دے لکھ کے مجھے اپنا پتا کاغذ پر

    خط ترا جب بھی کوئی میں نے پرانا کھولا

    تو ابھر آیا حسیں نقش ترا کاغذ پر

    لکھنے بیٹھا ہوں ترے نام کوئی خط جب بھی

    آنکھ سے اشک گرا ثبت ہوا کاغذ پر

    چارہ گر آ کہ سوا درد جگر ہوتا ہے

    بھیج دے لکھ کے مجھے ورنہ دوا کاغذ پر

    تجھ کو اظہار محبت کی قسم اتنا بتا

    بے وفا کیوں کیا اظہار وفا کاغذ پر

    کیا ہے تقدیر میں اللہ خبر رکھتا ہے

    کون پڑھتا ہے مقدر کا لکھا کاغذ پر

    داد و تحسین کی کانوں میں صدائیں گونجیں

    جب بھی گوہرؔ نے کوئی شعر کہا کاغذ پر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے