Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں تو اک بادل کا ٹکڑا ہوں اڑا لے چل مجھے

عرفان صدیقی

میں تو اک بادل کا ٹکڑا ہوں اڑا لے چل مجھے

عرفان صدیقی

MORE BYعرفان صدیقی

    میں تو اک بادل کا ٹکڑا ہوں اڑا لے چل مجھے

    تو جہاں چاہے وہاں موج ہوا لے چل مجھے

    خود ہی نیلے پانیوں میں پھر بلا لے گا کوئی

    ساحلوں کی ریت تک اے نقش پا لے چل مجھے

    تجھ کو اس سے کیا میں امرت ہوں کہ اک پانی کی بوند

    چارہ گر سوکھی زبانوں تک ذرا لے چل مجھے

    کب تک ان سڑکوں پہ بھٹکوں گا بگولوں کی طرح

    میں بھی کچھ آنکھوں کی ٹھنڈک ہوں سبا لے چل مجھے

    اجنبی رستوں میں آخر دھول ہی دیتی ہے ساتھ

    جانے والے اپنے دامن سے لگا لے چل مجھے

    بند ہیں اس شہر نا پرساں کے دروازے تمام

    اب مرے گھر اے مری ماں کی دعا لے چل مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 28)
    • Author :عرفان صدیقی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے