مصروف ہر گھڑی ہے جو اپنی انا کے ساتھ
مصروف ہر گھڑی ہے جو اپنی انا کے ساتھ
کیسے ملے وہ آتما پر ماتما کے ساتھ
ہر بار کچھ طلب بھی ہے حمد و ثنا کے ساتھ
یہ بندگی ہے یا کہ تجارت خدا کے ساتھ
اچھے برے کا علم ہی تجھ کو نہیں ہے جب
مت چھیڑ چھاڑ کر تو خدا کی رضا کے ساتھ
مانا تو اے طبیب ہے اپنے ہنر میں طاق
لب پہ دعا بھی چاہئے دست شفا کے ساتھ
سورج نہیں کہ ڈر کے میں بادل میں جا چھپوں
دیپک ہوں لڑ مروں گا مخالف ہوا کے ساتھ
تن تو قبا ہے تن سے ہے ہستی تری جدا
اتنا ہے کیوں لگاؤ پرانی قبا کے ساتھ
دیر و حرم کے شور میں ممکن نہیں صداؔ
خلوت میں چل کے ملتے ہیں آؤ خدا کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.