میرے ہی دم سے مہر و وفا کا نشاں ہے اب
میرے ہی دم سے مہر و وفا کا نشاں ہے اب
تجھ سا اگر نہیں ہے تو مجھ سا کہاں ہے اب
اس حال کو پہنچ گئیں دل کی خرابیاں
تیرا مکاں ہے اب نہ خدا کا مکاں ہے اب
جاتی ہے آدھی رات مگر اس کا کیا جواب
گھبرا کے وہ یہ کہتے ہیں وقت اذاں ہے اب
سینے سے میرے دست تسلی اٹھائیے
یہ بھی دل نحیف کو بار گراں ہے اب
دیکھو ذرا سی شرم نے سب کچھ مٹا دیا
وہ آنکھ وہ نگاہ وہ چتون کہاں ہے اب
کیا لطف دوستی کہ نہیں لطف دشمنی
دشمن کو بھی جو دیکھیے پورا کہاں ہے اب
تم کو یقیں نہیں تو نہ ہو اس کا کیا علاج
کم بخت داغؔ تم سے بہت بد گماں ہے اب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.