میرے سر کے واسطے ایسی سزا رکھتا ہے کون
میرے سر کے واسطے ایسی سزا رکھتا ہے کون
آستینوں میں کہیں خنجر چھپا رکھتا ہے کون
سبز شاخوں پر سنہرے پھول سے کھلنے لگے
لب بہ لب موسم اثر ایسی دعا رکھتا ہے کون
یہ جو میری ذات میں بیٹھا ہوا ہے میں نہیں
مجھ کو میرے روبرو مجھ سے جدا رکھتا ہے کون
جو بھی ہے میرا عمل وہ بھی عمل میرا نہیں
پھر بھی میرے نام سے سب کچھ لکھا رکھتا ہے کون
جانے والا جا چکا منہ موڑ کے برسوں ہوئے
دل کی چوکھٹ پر مگر اب بھی دیا رکھتا ہے کون
رکھ دیا دیر و حرم میں اس کو رکھنے کو رفیقؔ
دیکھنا میری طرح میرا خدا رکھتا ہے کون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.