میری آنکھوں میں وہ آیا مجھ کو تر کرنے لگا
میری آنکھوں میں وہ آیا مجھ کو تر کرنے لگا
سب علاقے خواب کے زیر و زبر کرنے لگا
ایک دن وہ بھی نکل آیا بھرے بازار سے
رفتہ رفتہ میں بھی تنہائی کو گھر کرنے لگا
یوں ہوا اس نے بس اپنے پاؤں کی جھاڑی تھی دھول
میں تو اس کوچے میں پھر شام و سحر کرنے لگا
کس کے ناخن نے کھرچ ڈالا ہے سارے جسم کو
کون ہے جو میری دیواروں میں در کرنے لگا
بس کسی کو سانس کے قرضے چکانے تھے مجھے
زندگی کرنی نہ تھی مجھ کو مگر کرنے لگا
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 77)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 73)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.