ملتے ہیں حسیں ہم سے مگر دل نہیں ملتا
ملتے ہیں حسیں ہم سے مگر دل نہیں ملتا
با وضع کوئی پیار کے قابل نہیں ملتا
کچھ انجمن حشر کے آداب نئے ہیں
سب ملتے ہیں وہ بانیٔ محفل نہیں ملتا
اتنا تو ہو اعجاز کے جھک جائے جبیں خود
ایسا کوئی در سجدے کے قابل نہیں ملتا
اب روز کہاں سے کوئی ان کے لئے لائے
یہ ضد بھی نئی ہے کہ نیا دل نہیں ملتا
کھوئے ہوئے بیٹھے ہیں تری بزم میں صفدرؔ
اب ڈھونڈھ رہے ہیں کہ مرا دل نہیں ملتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.