Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا ہی خوف ہر اک موڑ پر ملے ہے مجھے

شکیب رضوی

مرا ہی خوف ہر اک موڑ پر ملے ہے مجھے

شکیب رضوی

MORE BYشکیب رضوی

    مرا ہی خوف ہر اک موڑ پر ملے ہے مجھے

    نواح جاں کوئی آسیب سا لگے ہے مجھے

    میں داستاں کی طرح ہر صدی کے ذہن میں ہوں

    کوئی لکھے ہے مجھے اور کوئی پڑھے ہے مجھے

    جو میرے قد کو اندھیروں میں چھوڑ آیا تھا

    شعاع زر کی طرح ساتھ لے چلے ہے مجھے

    میں کیا ہوں کون ہوں پہچان میں نہیں آتا

    جو جس کے جی میں سمائے ہے سو کہے ہے مجھے

    میں تیز گام جو منزل کی سمت بڑھتا ہوں

    کسی کی آبلہ پائی پکار لے ہے مجھے

    جہاں نہیں ہے وہاں بھی ہیں اس کے ہنگامے

    ہر اک مقام سے اس کی خبر ملے ہے مجھے

    جو ایک عمر مرے روز و شب کا ساتھی تھا

    کوئی بتاؤ کہ وہ شخص کیا کہے ہے مجھے

    میں اپنا لحن شعاعوں کو بانٹ آیا ہوں

    یہ احتساب عبث بے نوا کرے ہے مجھے

    یہی لباس تو پہچان بن گیا ہے مری

    یہ میرا خرقہ پارینہ ہی سجے ہے مجھے

    شجر پھلا ہے تو سو ہاتھ بڑھ رہے ہیں شکیبؔ

    ہر ایک شاخ پہ اپنا ہی سر لگے ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے