Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبتوں کا عذاب میں نے غموں کی صورت چکا دیا ہے

عمود ابرار احمد

محبتوں کا عذاب میں نے غموں کی صورت چکا دیا ہے

عمود ابرار احمد

MORE BYعمود ابرار احمد

    محبتوں کا عذاب میں نے غموں کی صورت چکا دیا ہے

    نہ چھیڑ مجھ کو اے میرے دشمن کہ میں نے خود کو مٹا دیا ہے

    ادائے دل میں گلوں کی خوشبو مہک رہی ہے عذاب بن کر

    یہ دل کا سودا کیا ہے تو نے کہ دل کو مجنوں بنا دیا ہے

    تڑپ کے میں نے جو تیری یادوں کا دل میں اپنے گلاب رکھا

    نہ دل ہی مہکا نہ یہ چمن ہی جو یاد تھا سب بھلا دیا ہے

    یہ ہجر اور یہ وصال دونوں تمھارے ہونے سے منسلک تھے

    یہ پردہ پوشی جو درمیاں تھی حجاب کس نے اٹھا دیا ہے

    کمال یہ تھا کہ جس کی خاطر زمانے والوں سے لڑ پڑی میں

    اسی نے دامن کو چھید ڈالا اسی نے دل ورغلا دیا ہے

    تمام وعدے وفا کریں گے یہ طے ہوا تھا سو اس لیے بھی

    وفا کی رہ میں میں جھک گئی تھی چراغ دل کو بجھا دیا ہے

    قدم قدم پر اذیتوں کے نشاں ملے تھے چہار جانب

    میں سوئے مقتل چلی گئی تھی یہ کس نے قصہ سنا دیا ہے

    میں راہ حق سے بھٹک گئی تھی نہ کوئی منزل تھی نہ نشاں تھا

    دل شکستہ کی خیر جس نے چراغ شب کا جلا دیا ہے

    عمودؔ سوئی رہی میں شب بھر عجیب ہلچل مچی ہوئی تھی

    کہ قہر برپا ہوا تھا شب کو یہ خواب کس نے دکھا دیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے