موم کی طرح پگھل کر دیکھو
موم کی طرح پگھل کر دیکھو
پھر کڑی دھوپ کا منظر دیکھو
کرب ہی کرب ہے سناٹے کا
جھانک کر تم مرے اندر دیکھو
نیند ان پلکوں سے کترائے گی
آگ ہے وقت کا بستر دیکھو
آ گئے ہو تو مرے شہر میں بھی
آدمی نام کا خنجر دیکھو
کوئی شیشوں کا مسیحا ہی نہیں
دور تک دیکھو تو پتھر دیکھو
سلسلہ موجوں کا جاری ہے یہاں
آؤ آنکھوں میں سمندر دیکھو
کوئی موسم ہو مرے گھر میں رفیقؔ
وہی صحراؤں کا منظر دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.