aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے

بسمل عظیم آبادی

سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    دلچسپ معلومات

    اس غزل کی شہرت رام پرساد بسمل کی وجہ سے بھی ہے، تاہم محققین نے اس حقیقت کو آشکارا کرنے کی کوشش کی ہے کہ اس غزل کے خالق رام پرساد بسمل نہیں بلکہ اس کے خالق بسمل عظیم آبادی تھے اور یہ غزل ان کے مجموعہ کلام’ حکایت ہستی’ میں موجود ہے۔ روایت ہے کہ جب رام پرساد بسمل کو پھانسی کا پھندا پہنایا گیا تو ان کی زبان پر اس غزل کا مطلع تھا۔

    سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے

    دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے

    اے شہید ملک و ملت میں ترے اوپر نثار

    لے تری ہمت کا چرچا غیر کی محفل میں ہے

    وائے قسمت پاؤں کی اے ضعف کچھ چلتی نہیں

    کارواں اپنا ابھی تک پہلی ہی منزل میں ہے

    رہرو راہ محبت رہ نہ جانا راہ میں

    لذت صحرا نوردی دورئ منزل میں ہے

    شوق سے راہ محبت کی مصیبت جھیل لے

    اک خوشی کا راز پنہاں جادۂ منزل میں ہے

    آج پھر مقتل میں قاتل کہہ رہا ہے بار بار

    آئیں وہ شوق شہادت جن کے جن کے دل میں ہے

    مرنے والو آؤ اب گردن کٹاؤ شوق سے

    یہ غنیمت وقت ہے خنجر کف قاتل میں ہے

    مانع اظہار تم کو ہے حیا، ہم کو ادب

    کچھ تمہارے دل کے اندر کچھ ہمارے دل میں ہے

    مے کدہ سنسان خم الٹے پڑے ہیں جام چور

    سرنگوں بیٹھا ہے ساقی جو تری محفل میں ہے

    وقت آنے دے دکھا دیں گے تجھے اے آسماں

    ہم ابھی سے کیوں بتائیں کیا ہمارے دل میں ہے

    اب نہ اگلے ولولے ہیں اور نہ وہ ارماں کی بھیڑ

    صرف مٹ جانے کی اک حسرت دل بسملؔ میں ہے

    مأخذ:

    حکایت ہستی (Pg. 46)

    • مصنف: بسمل عظیم آبادی
      • ناشر: سید شاہ اختر حسن
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے