مدعی خوش کہ ہے وہ مرد یگانہ پیدا
مدعی خوش کہ ہے وہ مرد یگانہ پیدا
اور ہمیں چاہ کرے ہم سا زمانہ پیدا
ہر فسانے میں حقیقت کا کوئی شائبہ ہے
ہر حقیقت سے بالآخر ہے فسانہ پیدا
ہر جواں قلب کسی شوخ نظر کی زد میں
یہ وہ نخچیر کرے آپ نشانہ پیدا
آنکھ کے وصف سے بھی حسن نمایاں ہے مگر
عشق کے دم سے تو ہے آئنہ خانہ پیدا
ہو مقدر میں اگر حسن طبیعت کا صلہ
آپ کر لیتے ہیں حالات بہانہ پیدا
طائر شوق ہما وہ جو کرے بال کشا
ہو بیابان لق و دق میں خزانہ پیدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.