مجھ کو میری شخصیت سے با خبر کرتا ہے تو
مجھ کو میری شخصیت سے با خبر کرتا ہے تو
لفظ و معنی کس طرح باہم دگر کرتا ہے تو
منقسم ہوتے ہیں روز و شب ہمارے سامنے
وقت ظاہر کس طرح گھڑیال پر کرتا ہے تو
جاں بنی ہے بود و باش آدمی کے واسطے
یہ مکاں تعمیر سب سے پیشتر کرتا ہے تو
یہ مرا انعام کتنا جان پاتا ہوں تجھے
یہ مری توفیق کتنا معتبر کرتا ہے تو
شکر بھی اک پنجگانہ فرض ہے بہر ادا
کیا محبت ہے کہ اس کو ہم سفر کرتا ہے تو
راس آتی ہے دم صبح سیدھ سطروں کی تجھے
رات بھر خم دار گلیوں سے گزر کرتا ہے تو
یوں بھی اس کا نین نقشہ بھولنے والا نہیں
آنکھ میں رکھ کر اسے محفوظ تر کرتا ہے تو
رات بھی چھتری ہے جو کھلتی نہیں پوری طرح
کیفیت جو رات کے پچھلے پہر کرتا ہے تو
جس طرح الفاظ کو میں ڈھالتا ہوں شعر میں
جس طرح ریشم کے کیڑے کو خبر کرتا ہے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.