مجھ سے جو تو ہر گام پہ یوں بول رہا ہے
مجھ سے جو تو ہر گام پہ یوں بول رہا ہے
دراصل ترا جہل دروں بول رہا ہے
میں ہوں تری ہر بات کی تفصیل کا طالب
اور تو ہے کہ ہر بات پہ ہوں بول رہا ہے
اک فرد ہے محبوس فسوں سازیٔ وحشت
اک شخص خرد کو بھی جنوں بول رہا ہے
قاتل کو مکافات عمل مل کے رہے گی
مقتول کا ہر قطرۂ خوں بول رہا ہے
وہ اپنے گریبان میں بھی جھانک کے دیکھے
جو آج مجھے خوار و زبوں بول رہا ہے
میں مصلحتاً آج ذرا چپ جو ہوں ثاقبؔ
اک شخص یہاں حد سے فزوں بول رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.